Saturday, November 6, 2010

ہم تو جیسے یہاں کے تھے ہی نہیں

ہم تو جیسے یہاں کے تھے ہی نہیں
دھوپ تھے، سائباں کے تھے ہی نہیں

راستے کارواں کے ساتھ رہے
مرحلے کارواں کے تھے ہی نہیں

اب ہمارا مکان کس کا ہے
ہم تو اپنے مکاں کے تھے ہی نہیں

ان کو آندھی میں ہی بکھرنا تھا
بال و پر تو یہاں کے تھے ہی نہیں

اُس گلی نے یہ سن کے صبر کیا
جانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں

ہو تری خاکِ آستاں پہ سلام
ہم ترے آستاں کے تھے ہی نہیں

Urdu poetry. English poetry

http://palpoetry.blogspot.com

--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Indian food / Recipes" group.
To post to this group, send email to indian-food-recipes@googlegroups.com.
To unsubscribe from this group, send email to indian-food-recipes+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit this group at http://groups.google.com/group/indian-food-recipes?hl=en.

No comments:

Post a Comment